بجلی کی اضافی لوڈشیڈنگ : کوئی تو خبر لے

بجلی کی اضافی لوڈشیڈنگ نے گرمی سے بے حال شہریوں کا جینا دوبھر کر دیا، سیاسی جماعتوں کے احتجاج اور مظاہرے جاری ہیں، شاید کوئی خبر لے لے۔ کے الیکٹرک اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے درمیان تنازع اور سندھ و وفاقی حکومت کی بیان بازیوں نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کے معاملے کو مزید الجھا دیا اور اسی کے ساتھ شہریوں کو غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بجلی کی طویل اور غیراعلانیہ بندش پر سیاسی جماعتوں کے احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے.

وفاقی وزیرپاورڈویژن نے وزیراعلیٰ سندھ کو دوسرا خط لکھ ڈالا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی واٹربورڈ پر واجب الادا بقایاجات کی ذمہ داری حکومت سندھ پر ہے، حکومت سندھ کراچی واٹر بورڈ پر واجب الادا ادائیگیوں کا مسئلہ حل کرے، کوئی بھی معاہدہ آئینی ترامیم کو منسوخ نہیں کرتا۔ اویس لغاری نے یہ بھی لکھا کہ نیپرا وفاقی ادارہ نہیں، یہ قومی ادارہ ہے، نیپرا میں سندھ کی نمائندگی بھی شامل ہے ، ایک رکن سندھ کا ہے، وفاقی حکومت سندھ کو مکمل حمایت کا یقین دلاتی ہے ، کے الیکٹرک کو بغیر کسی قانونی معاہدے کے 650 میگاواٹ بجلی دے رہے ہیں ۔

Leave a comment